کہانی چار سو سال پرانی ہے اور جس طرح عکاسی کی گئی ہے وہ چار سو سال پہلے کی کسی ویران جگہ میں لے جاتی ہے۔ کہانی میں تین رنگ ہیں کالا ، سفید اور اندھیرے میں جلتی لکڑیوں سے اٹھتے شراروں کی چمک کا۔ ریڑھ کی ہڈی میں سنسنی اتارتی یہ کہانی عجیب خوف کے قدموں میں لے جا پھینک دیتی ہے۔ پہلے منظر سے خوف جیسے کہیں اندر سریت کرتا چلا جاتا ہے۔ اور ہر گزرتا لمحہ۔۔۔ آٹھ ہزار چالیس سیکنڈ کی کہانی کا کوئی ایک بھی لمحہ خوف سے خالی نہیں رہتا۔
میرا بھوت پریت روحوں پر ایمان نہیں ہے۔ میرا یہ بھی گمان ہے غیرمرئی ، مافوق الفطرت کچھ نہیں ہوتا جو انسانوں کو تنگ کرتا ہو۔ ہاں خوف جیسے جذبے پر میرا پورا ایمان ہے کہ یہ جذبہ بھرپور وجود رکھتا ہے۔ تاریکی کا خوف ، سنسانی کی وحشت ، خاموشی کی ہیبت ، تنہائی کی دہشت سب وجود رکھتی ہیں. نفسیاتی دباو کا پہلو رکھتے ہیں یہ سب عوامل۔ شدید موسم ، سرسراہٹ ، گھنا اندھیرا ، خونخوار درندے ، اجنبی انسان یہ سب حقیقت کے بھوت ہیں جن کی کسی تنہائی کے لمحوں میں غیر متوقع ، آمد یا انداز ہی وہ مافوق الفطرت احساس ہے جو خوف کی کپکپی طاری کر کے تھرتھر کانپنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔
ہاں ایسا ہوتا ہو گا اگر ایسا کچھ مافوق الفطرت ہوتا ہوا تو وہ انسانوں سے ڈرتا ہو گا کہتا ہو گا کہ اس مخلوق سے بچ کر رہنا۔ یہ تمہیں کھا جائے گی۔ اور یہ کہانی ایسے ہی انسان کی ہے۔ کسی گرم مرطوب آب وہوا کے ویرانوں کے گھنے جنگلوں کی کہانی۔ ایک نیچ ذات کا ناپاک شودر ہندو اپنے مالک کی سلطنت چھین جانے پر جان بچاتا اسی جنگل میں پہنچتا ہے۔ گھنے درختوں کے بیچ بنے ایک کھنڈر میں دو انسانوں سے ملاقات ہوتی ہے اس کی۔ اور پھر شروع ہوتا ہے ایک دہشت کا کھیل۔ کھنڈر کا برہمن مالک اس نیچ ذات سے نرد چھکے کا کھیل کھیلنے کا کہتا ہے جس میں ہار کے نتیجے میں اسے پوری زندگی اسی کھنڈر میں اس کی خدمت کرتے گزارنی پڑے گی۔ شودر یہ کھیل ہار جاتا ہے۔ اور پھر ہر گزرتا لمحہ اپنے اندر خوف سے جڑے سبھی لوازمات سے گزرتا دیکھائی دیتا ہے۔
مجھے ہارر کیٹیگری موویز پسند ہیں۔ لیکن یہ واحد کیٹیگری ہے جس میں بہترین کی چوائس نہایت محدود ہے۔ شاید چند ایک موویز بہترین کی کیٹیگری میں ہوں۔ یہ انوکھی مووی سینما کے ہر شیدائی کے لئے ہے۔ کہانی کا سسست پن ہی اس کہانی کا سب سے بڑا خوف ہے۔ اگر یہ کہانی تیز ہوتی تو گمنام رہتی۔ ہارر کیٹیگری کی کوئی مووی دیکھنے کے بعد اگر کوئی کہے کہ یہ مووی صرف خوف نہیں اس کی کہانی ، اداکاری ، ہدایت کاری ، بیک گروانڈ میوزک ، لوکیشن ، کیمرہ ورک کی وجہ سے دیکھنی چاہیے تو ایسی ہارر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ کیونکہ زیادہ تر ہارر موویز کا ان سے تعلق نہیں ہے۔ اور یہی اس صنف کی موویز ساتھ سب سے بڑا ظلم ہے۔
مووی موویز پلینٹ کے واٹس ایپ گروپ پر دستیاب ہے۔ ڈاون لوڈ کیجئے اور ڈراونی موویز دیکھنے کے اصولوں پر عمل کرتے گرم مرطوب جنگلوں میں بنے دہشتناک کھنڈر میں موجود تین انسانوں میں پہنچ جائیں۔ اور داد دیجئے ہدایت کار نے دو رنگوں سے بنی اس مووی میں کیسے کیسے رنگ بھر کر رکھ دیئے۔
Comments
Post a Comment